روتی
چھوڑ کے برہن کو کس سوتن کے دوار گئے
تکتے
تکتے راہ تہاری نین ہمارے ہار گئے
ڈوب گیا
ہر ایک کنار طوفانی اندھیاروں میں
بیچ
بھنور میں چھوڑ کے نیا تم کت کھیون ہار گئے
من سے
من کا سودا کر کے جیون کا سکھ چھین لیا
تم
جھوٹے سودا گر نکلے جھوٹا کر بیوپار گئے
پلکوں
پر جل دیپ جلا کر نین بچھے ہیں راہوں میں
آجاؤ
پردیسی بالم تم جیتے ہم ہار گئے
مانگ
مری سندور کو ترسے نیناں ترسیں کاجل کو
روٹھ
کے مجھ سے سنگ تہارے سارے ہار سنگار گئے
ساحل
سے ٹکرا ٹکرا کر نیا اپنی ڈوب گئی
منزل
پا کر منزل کھوئی جیت کے بازی ہار گئے
نین
ملائے تھے تو رکھتے لاج بھی نین ملانے کی
نین
چرا کر کیوں برہن کے تیر کلیجے مار گئے
نیناں
جادو ڈار کے کس کے روپ نے تم کو بھرمایا
کس بیرن
کے بس میں آئے کس سوتن کے دوار گئے
0 Post a Comment:
Post a Comment