اساں ہور بھلا رب توں کی لینا جے چناں سانوں توں مل جائیں
اساں ہور بھلا رب توں کی لینا جے چناں سانوں توں مل جائیں
تینوں گل دا بنا کے رکھاں گہنا جے چناں سانوں توں مل جائیں
دل وچ تیرا پیار وسا کے
ویکھی جانا کول بٹھا کے
تیری زلفاں دی چھاویں ہو کے بہنا جے چناں سانوں توں مل
جائیں
سجناں پیار تیرے نال کرنا دنیا کولوں مول نہ ڈرنا
پیندا رہوے جے زمانے ویر پینا جے چناں سانوں توں مل جائیں
ہر دم تیریاں لوڑاں مینوں اکھیاں نے بس چن لیا تینوں
تیری مننی اساں نہیں کجھ کہنا جے چناں سانوں توں مل جائیں
تیرے باہج نہ سجدے ویڑے وس
اکھیاں دے نیڑے نیڑے
دل کہندا تیتھوں دور نئیوں رہنا جے چناں سانوں توں مل جائیں
رب کرے جے کول توں آویں آجاویں تے مڑ نہ جاویں
جوگی کہوے نہ وچھوڑا کدی سہنا جے چناں سانوں توں مل جائیں
گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں
گردشوں
کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں
جتنے بھی زخم ہیں میرے دل پر دوستوں کے لگائے
ہوئے ہیں
جب سے
دیکھا ترا قد و قامت دل پہ ٹوٹی ہوئی ہے قیامت
ہر بلا
سے رہے تو سلامت دن جوانی کے آئے ہوئے ہیں
اور دے مجھ کو دے اور ساقی ہوش رہتا ہے تھوڑا سا
باقی
آج تلخی
بھی ہے انتہا کی آج وہ بھی پرائے ہوئے ہیں
کل تھے آباد پہلو میں میرے اب ہیں غیروں کی محفل
میں ڈیرے
میری محفل میں کر کے اندھیرے اپنی محفل سجائے
ہوئے ہیں
اپنے
ہاتھوں سے خنجر چلا کر کتنا معصوم چہرہ بنا کر
اپنے
کاندھوں پہ اب میرے قاتل میری میت اٹھائے ہوئے ہیں
مہ
وشوں کو وفا سے کیا مطلب ان بتوں کو خدا سے کیا مطلب
ان کی معصوم نظروں نے ناصرؔ لوگ پاگل بنائے ہوئے
ہیں
روتی چھوڑ کے برہن کو کس سوتن کے دوار گئے | Roti chor ke mujh birhan ko
روتی
چھوڑ کے برہن کو کس سوتن کے دوار گئے
تکتے
تکتے راہ تہاری نین ہمارے ہار گئے
ڈوب گیا
ہر ایک کنار طوفانی اندھیاروں میں
بیچ
بھنور میں چھوڑ کے نیا تم کت کھیون ہار گئے
من سے
من کا سودا کر کے جیون کا سکھ چھین لیا
تم
جھوٹے سودا گر نکلے جھوٹا کر بیوپار گئے
پلکوں
پر جل دیپ جلا کر نین بچھے ہیں راہوں میں
آجاؤ
پردیسی بالم تم جیتے ہم ہار گئے
مانگ
مری سندور کو ترسے نیناں ترسیں کاجل کو
روٹھ
کے مجھ سے سنگ تہارے سارے ہار سنگار گئے
ساحل
سے ٹکرا ٹکرا کر نیا اپنی ڈوب گئی
منزل
پا کر منزل کھوئی جیت کے بازی ہار گئے
نین
ملائے تھے تو رکھتے لاج بھی نین ملانے کی
نین
چرا کر کیوں برہن کے تیر کلیجے مار گئے
نیناں
جادو ڈار کے کس کے روپ نے تم کو بھرمایا
کس بیرن
کے بس میں آئے کس سوتن کے دوار گئے