Pages - Menu
(Move to ...)
Home
Poetry
بیانات
contact us
About Me
FAQs
▼
نہ فلک چاند تارے نہ سحر نہ رات ہوتی || سوئے مے کدہ نہ جاتے تو کچھ اور بات ہوتی
›
نہ فلک چاند تارے نہ سحر نہ رات ہوتی نہ تیرا جمال ہوتا نہ یہ کائنات ہوتی ابلیس تھا فرشتہ آدم کو سجدہ سمجھا وہ حکم خدا سمجھتا تو کچھ ...
شبِ وصال کی ضد ہے کہ جا نہیں آتی || یہ خوش خرام , بہ فرشِ عزا نہیں آتی || دیے خلا میں جلانے کا فائدہ یہ ہے دیے بجھانے یہاں پر ہوا نہیں آتی
›
شبِ وصال کی ضد ہے کہ جا نہیں آتی یہ خوش خرام , بہ فرشِ عزا نہیں آتی تمھارا چین بھی غارت ہے آسماں ہو کر ہمیں بھی راس زمیں کی فضا نہیں...
یوں میری آنکھ سےبے ساختہ آنسو نکلے || جس طرح پھول کا دل چیر کے خوشبو نکلے || کم از کم اتنا تو تعلق رہے موت کے بعد || صوفیانہ کلام
›
یوں میری آنکھ سےبے ساختہ آنسو نکلے جس طرح پھول کا دل چیر کے خوشبو نکلے اب بہار آئے تو اس طرح آئے یا رب پھول تو پھول ہیں کانٹوں س...
سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا || جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا || جوش ملیح آبادی
›
سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا وہ تجھے یاد کرے جس نے بھلایا ہو کبھی میں نے تجھ کو نہ بھلایا ن...
آتش ِ غم کو مسیحائی ہوا دیتی ہے || وہ دوا ہی نہیں ہوتی جو شفا دیتی ہے || ادریس آزاد
›
آتش ِ غم کو مسیحائی ہوا دیتی ہے وہ دوا ہی نہیں ہوتی جو شفا دیتی ہے اُس کے ترشے ہوئے ہونٹوں پہ وہ ترشے ہوئے لفظ بات کرتی ہے تو تصو...
تمھارے غم کا سہارا بھی کام آتا ہے || کبھی کبھی یہ کنارہ بھی کام آتا ہے || فیض محمد شیخ
›
تمھارے غم کا سہارا بھی کام آتا ہے کبھی کبھی یہ کنارہ بھی کام آتا ہے جسے حقیر سمجھتے ہیں عیش کوشی میں پھر ایک دن وہ گزارہ بھی کام آتا...
وہ باتیں تری وہ فسانے ترے || شگفتہ شگفتہ بہانے ترے || عبدالحمید عدم
›
وہ باتیں تری وہ فسانے ترے شگفتہ شگفتہ بہانے ترے فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی ہیں بھر پور جب تک خزانے ترے بس اک داغِ سجدہ مری کائنات...
‹
›
Home
View web version