Sukoon e Dil

Pages - Menu

▼

Poetry

سر بزم میری نظر سے جب وہ نگاہ ہوش ربا ملی

نگاہ مست سے یہ کیا پلا دیا تو نے

تمہارے آستاں سے جس کو نسبت ہوتی جاتی ہے

کعبے کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہئے

صبا بسو ئے مدینہ رُو کن از ایں دعا گو سلام بر خواں

کوئی سلسلہ نہیں جاوداں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی

عشق میں سوزِ عشق سے شمع صفت پگھل گئے

نہ کنشت و کلیسا سے کام ہمیں در دیر نہ بیت حرم سے غرض

شبِ وصال کی ضد ہے کہ جا نہیں آتی

یوں میری آنکھ سےبے ساختہ آنسو نکلے

سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا

آتش ِ غم کو مسیحائی ہوا دیتی ہے

تمھارے غم کا سہارا بھی کام آتا ہے

میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے

No comments:

Post a Comment

Home
View web version

About Me

Sukoon e Dil
View my complete profile
Powered by Blogger.